حضرت ابوبکرؓ نے خلافت منتقل کرنے سے قبل حضرت عمرؓ کو چند نصیحتیں کیں۔ ان میں سے ایک اہم ہدایت یہ بھی تھی کہ نفل اعمال کو کبھی فرائض پر ترجیح نہ دینا۔ آپ کی یہ نصیحت محض عبادات کے لئے نہیں تھی بلکہ ان حکومتی اور انتظامی امور و معاملات کا احاطہ بھی کرتی تھی جو آگے چل کر نئے خلیفہ کو پیش آنے تھے۔ ہماری زندگیوں میں بھی اکثر یہ المیہ درپیش ہوتا ہے کہ آپ نفل اعمال کی چاہ میں فرائض سے غفلت برت جاتے ہیں۔ شیخ کے پاؤں دابے جارہے ہیں اور والدین کے لئے وقتوقت ہی نہیں۔ مسجدوں میں ایرانی قالین بچھا رہے ہیں اور پڑوسی بھوکا سو رہا ہے۔ فیس بک پر دینی مذاکرے ہورہے ہیں اور نماز کا کوئی ہوش نہیں۔ ہم اکثر ترجیحات کی تقسیم میں غلطی کر جاتے ہیں۔ مومن کی اولین ترجیح اپنے رب کا عرفان ہے۔ اگر ہم حقیقت میں الله کو اپنی ترجیح اول بنالیں تو بس سمجھیں بیڑا پار ہوگیا !
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Emoticon