Breaking News
Join This Site
1996 میں ہماری جماعت انڈونیشیا گئی وہاں صدر جنرل حبیبی نے ہم سے قائد اعظم ؒ اور علامہ اقبالؒ کے بارے میں کیا کہا

1996 میں ہماری جماعت انڈونیشیا گئی وہاں صدر جنرل حبیبی نے ہم سے قائد اعظم ؒ اور علامہ اقبالؒ کے بارے میں کیا کہا




اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل نے ایک مجلس سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ1996 میں ہماری جماعت انڈونیشیا گئی۔ اس وقت وہاں پر جنرل حبیبی صدر تھے وہ الیکشن کروانے کیلئے صدر بنائے گئے تھے۔ یعنی وہ 6 ماہ کے نگران صدر تھے۔ ہماری جماعت ان سے ملی۔ تو جنرل حبیبی کہنے لگے کہ آپ لوگوں کو پتہ ہے کہ آپ لوگوں کا ہمارے اوپر ایک احسان ہےاور وہ یہ کہ ہم نے اپنے ہاں جو آزادی کی تحریک چلائی وہ آپ کے دو آدمیوں کے پیغام کو اپنی زبان میں ترجمہ کرکے چلائی۔ آپ کے

  محمد اقبال ؒکی شاعری اور آپ کے قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی تقاریر کاہم نے ترجمہ کیا اور اپنے لوگوں میں پھیلا دیا۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ہم پرتگال کے سامنے کھڑے ہوگئے۔ مولانا طارق جمیل نے کہا کہ ہمارے آج کل کے بچوں کو پتہ ہی نہیں کہ محمد علی جناحؒ کون تھے اور علامہ محمد اقبال ؒ کون تھے۔ محمد علی جناح پنجابی تھے اور ساہیوال کے راجپوت تھے۔ ان کا خاندان بہت پہلے شفٹ کرکے گجرات چلا گیا اور وہ گجراتی کہلانے لگے۔