شب برات بڑی رحمتوں، برکتوں، بخششوں عظمتوں والی شب مبارکہ ہے۔ یہ وہ شب مبارکہ ہے جس میں آئندہ سال ہونے والے تمام عوامل کا فیصلہ کیا جاتا ہے ۔شب برات کو حضور اکرم ﷺ قبرستان تشریف لے جاتے اور مُردوں کے لئے دعائے مغفرت فرماتے تھے۔ اس شب مبارک میں رب الکائنات کی رحمت اس قدر موجزن ہوتی ہے کہ بنی قلب (عرب کا بہت بڑا قبیلہ) کی بکریوں کے بالوں سے بھی زیادہ لوگوں کی مغفرت کر دی جاتی ہے۔ختم الرسل مولائے کل سرور کون و مکاں حضرت محمدﷺ نے فرمایا کہ جو شخص (شب برات) پندرہ شعبان
رات کو قرآن مجید کی کثرت کے ساتھ تلاوت کرے اور صدق دل سے ان آیات کریمہ پر اپنے خیال جمائے تو اللہ تعالیٰ اس کی برکت سے اس کے والدین کے عذاب کو کم کر دیتا ہے خواہ وہ کافر و ملحد ہوں یا گمراہ ہی کیوں نہ ہوں۔ دانائے سبلﷺ نے فرمایا جو شخص اس شب مبارکہ میں عبادت کرے اور گناہوں پر شرمندہ ہو تو اللہ تعالیٰ اس کی ہر دعا قبول فرمائے گا خواہ اس کی دعا اپنی بلندی اور وسعتوں کے اعتبار سے "اُحد پہاڑ" کے برابر ہی کیوں نہ ہو۔ اس رحمتوں اور بخششوںرات کو قرآن مجید کی کثرت کے ساتھ تلاوت کرے اور صدق دل سے ان آیات کریمہ پر اپنے خیال جمائے تو اللہ تعالیٰ اس کی برکت سے اس کے والدین کے عذاب کو کم کر دیتا ہے خواہ وہ کافر و ملحد ہوں یا گمراہ ہی کیوں نہ ہوں۔ دانائے سبلﷺ نے فرمایا جو شخص اس شب مبارکہ میں عبادت کرے اور گناہوں پر شرمندہ ہو تو اللہ تعالیٰ اس کی ہر دعا قبول فرمائے گا خواہ اس کی دعا اپنی بلندی اور وسعتوں کے اعتبار سے "اُحد پہاڑ" کے برابر ہی کیوں نہ ہو۔ اس رحمتوں اور بخششوں بھری رات میں کثرت سے تلاوت کلام پاک، درود شریف، صلوٰة التسبیح پڑھنی چاہئے
Emoticon